پچھلے تین برسوں میں ہریانہ ،مہاراشٹر، جھارکھنڈ، آسام، اتراکھنڈ، منی
پور، گوا اور سب سے بڑھ کر سیاسی طور پر اہم ریاست اترپردیش میں اپنے
وزرائے اعلی کو بٹھانے والی بی جے پی نے 2014 کے لوک سبھا الیکشن کے بعد
اپنا قد مرحلہ وار بلند کیا اور اس تاثر کو تقویت بخشی کہ وزیراعظم نریندر
مودی ہی ملک کے مقبول ترین لیڈر ہیں
اور بی جے پی اب پورے ہندستان میں اپنے
وجود کے ساتھ موجود ہے۔خاص طور پر اترپردیش کی کامیابی نے 2019 کے لوک سبھا انتخابات کے تعلق سے بی جے پی کے امکانات روشن کردیئے ہیں۔اترپردیش کو لوک سبھا میں 80 سیٹوں کی نمائندگی حاصل ہے اور سابقہ عام
انتخابات میں اس سیاسی طور پر حساس ریاست نے بی جے پی کے 71 ممبروں کو لوک
سبھا پہنچایا تھا۔